Saturday 30 November 2013

پاکستانی فوج کے نئے سربراہ جنرل راحیل شریف نے راولپنڈی میںمنعقدہ تقریب میں باضابطہ طور پر بری فوج کی کمان سنبھال لی

جنرل راحیل شریف پاکستان کے بری فوج کے 15ویں سربراہ ہیں اور انھوں نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کی جگہ لی ہے جو چھ سال تک پاکستان کے بری فوج کے سربراہ رہنے کے بعد ریٹائر ہوئے ہیں۔پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق اس تقریب میں اعلیٰ فوجی اور سول شخصیات شریک ہوئیں۔کمان کی تبدیلی کی تقریب میں آزاد کشمیر رجمنٹ کے ایک دستے نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کو اعزازی گارڈ آف آنر پیش کیا جس کے بعد اپنے الوداعی خطاب میں انھوں نے کہا کہ جو بھاری ذمہ داری انھیں سونپی گئی تھی وہ باعزت طریقے سے ان سے عہدہ برا ہوئے ہیں۔جنرل اشفاق پرویز کیانی چھ برس تک برّی فوج کے سپہ سالار رہےجنرل کیانی نے کہا کہ جب انھوں نے کمان سنبھالی تو فوج کو بہت سے چیلنجز کا سامنا تھا جن سے نمٹنے کےلیے یکسوئی کے ساتھ پیشہ ورانہ صلاحیتیں بروئے کار لانے کی ضرورت تھی اور آج جب وہ ریٹائر ہو رہے ہیں تو فوج اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ’میں نے اپنے دور میں جو بھی فیصلے کیے ان میں ملک و قوم اور فوج کا مفاد مقدم رکھا‘ اور یہ کہ اگر نیت صاف ہو تو مشکل وقت میں نئے در کھل جاتے ہیں اور خود ان کے ساتھ ایساہی ہوا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قوموں کے سامنے مشکلات آتی رہتی ہیں لیکن ان سے نمٹنے کے لیے ’ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھنا ہوگا‘۔تقریب سے خطاب کے بعد جنرل کیانی نے پاکستانی فوج کی کمان کی علامتی چھڑی ستاون سالہ جنرل راحیل شریف کے ہاتھ میں تھما دی جس کے ساتھ ہی پاکستانی فوج میں ان کا 42 برس سے زیادہ عرصے پر مشتملعسکری کریئر اختتام کو پہنچ گیا۔اس دوران جہاں وہ نومبر 2007 سے28 نومبر 2013 تک بری فوج کے سپہ سالار رہے وہیں انہوں نے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز، وائس چیف آف آرمی سٹاف اور پاکستانی فوج کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔

No comments:

Post a Comment